ہم ہی آغاز محبت میں تھے انجان بہت ورنہ نکلے تھے تیرے وصل کی عنوان بہت آئنیہ خانہ ہے حیرت ہے کہ آسیب ہے وہ آنکھ میں رہ کہ بھی کر تا ہے پریشان...
hamry dor may aesa kabhi hoa hi na tha
ہمارے دور میں ایسا کبھی ہُوا ہی نہ تھا بدل چکا ہے زمانہ ہمیں پتا ہی نہ تھا جو دشمنوں کو حقیقت کے رو بہ رو کرتا ہمارے دستِ رسا میں وہ آئینہ ...
10:21
Read more »
utha ky rakh sy zarra sitara kr ky dekhenge
اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے فلک، دریائے حیرت کا کنارہ کر کے دیکھیں گے کسی دن، آگ کے شعلے سے بادل کو بنائیں گے کسی دن، برف ...
10:20
Read more »
Meri ankh ka hr ik gosha hi num rehta hai
میری آنکھ کا ہر اک گوشہ ھی نم رھتا ھے سب کہتے ھیں مجھے تیرا ھی غم رھتا ھے کہاں سے لاؤں وہ گزرا ھوا وقت جاناں! کہاں مسلسل ھی بہار کا موسم رھت...
10:33
Read more »
Subscribe to:
Posts (Atom)